1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنوبی افریقی الیکشن: اے این سی کی فتح ’نیلسن منڈیلا کے نام‘

عابد حسین11 مئی 2014

جنوبی افریقہ میں نسلی امتیاز کے خاتمے کے بعد ہونے والے پانچویں پارلیمانی انتخابات میں افریقن نیشنل کانگریس نے بھاری کامیابی حاصل کی ہے۔ صدر جیکب زُوما نے یہ کامیابی مرحوم لیڈر نیلسن منڈیلا کے نام کی ہے۔

https://p.dw.com/p/1BxkD
تصویر: picture-alliance/dpa

جوہانسبرگ شہر میں ایک بڑی عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما نے حالیہ عام انتخابات میں حاصل ہونے والی کامیابی کو نسلی امتیاز کے خاتمے کے بعد بنے والے پہلے صدر نیلسن منڈیلا کے نام کی ہے۔ نیلسن منڈیلا کی رحلت گزشتہ برس دسمبر میں ہوئی تھی۔ جوہانسبرگ میں زوما نے کہا کہ وہ انتخابات میں حاصل ہونے والی فتح کو مادیبا کی یاد کو مَعنوَن کرتے ہیں۔ نیلسن منڈیلا کو اُن کے قبیلے کے لوگ مادیبا کے نام سے پکارتے تھے۔ اس موقع پر زوما کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس کامیابی کے موقع پر عہد کرتے ہیں کہ منڈیلا کے ورثے اور تعلیمات کو آگے بڑھایا جائے گا۔

انتخابات میں افریقن نیشنل کانگریس کو کُل ڈالے گئے ووٹوں میں سے 62 فیصد سے زائد ووٹ حاصل ہوئے ہیں۔ جیک زوما کے مطابق جنوبی افریقی عوام نے افریقی قومی کانگریس کو پانچویں مرتبہ بھاری مینڈیٹ دیا ہے اور اِس کا احترام کیا جائے گا۔ جنوبی افریقی صدر کا مزید کہنا تھا کہ پارلیمانی الیکشن میں حاصل ہونے والی کامیابی سے ظاہر ہوتا ہے کہ افریقن نیشنل کانگریس ہی اِس ملک کی عوام اور خاص طور پر غریب اور مزدورطبقے کی امید اور معاشی و سماجی ترقی کا واحد سہارا ہے۔

Südafrika Wahlen
جنوبی افریقہ میں الیکشن سات مئی کو ہوئے تھےتصویر: Reuters

جنوبی افریقہ میں متناسب نمائندگی کے تحت ڈالے گئے ووٹوں سے مختلف سیاسی جماعتوں کو پارلیمان میں نشستیں حاصل ہوتی ہیں۔ مجموعی ٹرن آؤٹ 73 فیصد کے قریب تھا۔ کُل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 25.4 ملین ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ سن 2009 کے انتخابات میں افریقین نیشنل کانگریس کو 66 فیصد سے زائد ووٹ حاصل ہوئے تھے اور حالیہ الیکشن میں اُس کے ووٹ بینک میں کمی ہوئی ہے۔ ڈییموکریٹک آلائنس کو سن 2009 میں سولہ فیصد ووٹ ملے تھے اور اب اُس کو 22 فیصد سے زائد ووٹ ملے۔ اس طرح ڈیموکریٹک آلائنس کے ووٹ بینک میں خاصا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

انتخابی نتائج کے مطابق چار سو نشستوں کے ایوان میں افریقن نیشنل کانگریس کو 62 فیصد سے زائد ووٹ حاصل ہونے پر کم از کم 249 سیٹیں ملیں گی۔ اسی بنیاد پر ڈیموکریٹک آلائنس کو 22 فیصد سے زائد ووٹ حاصل ہونے پر 89 نشستیں ملیں گی۔ ایک نئی بائیں بازو کی سیاسی جماعت اکنامک فریڈم فائٹرز انتخابات میں تیسری پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔ اس نئی پارٹی کو چھ فیصد سے زائد ووٹ ملے ہیں۔ اِس طرح پہلی مرتبہ جنوبی افریقہ کے شعلہ بیان مقرر جولیس مالیما کو پارلیمنٹ میں نشست سنبھالنے کا موقع ملے گا۔ ایک اور سیاسی جماعت اگانگ پارٹی کو دو سیٹیں ملیں گی۔ اس پارٹی کی خاتون لیڈر مامفیلا رامفیلی بھی پارلیمنٹ میں بیٹھ سکیں گے۔ رامفیلی ورلڈ بینک کی اعلیٰ عہدے دار رہ چکی ہیں اور نسلی امتیاز کی کڑی مخالف تھیں۔ حالیہ انتخابات میں اُن کی سیاسی جماعت کی کارکردگی نہایت ناقص خیال کی گئی ہے۔